ہندوستان اور پاکستان کشمیر مسئلے کا حل نکالنے کے لئے اب خفیہ ڈپلومیسی کا رخ کرنے والے ہیں. پاکستانی اخبار دی ایکسپریس ٹربیون نے ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف اس کے لئے راضی ہیں. دونوں ملک رکی ہوئی امن مذاکرات سے پہلے ہی دوبارہ شروع کر چکے ہیں. اب دونوں نے بات چیت آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے.
اعتماد سازی رہے گی ترجیح
ٹربیون نے لکھا ہے کہ دونوں ممالک نے وسیع مذاکرات کے نام سے امن کی بحالی کی کوشش نئے سرے سے شروع کئے ہیں. اس کے تحت دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ سلامتی اور امن کے ساتھ کشمیر مسئلے پر بھی بات
چیت کریں گے. ذرائع نے بتایا کہ ان سیکرٹریوں کی پہلی ذمہ داری ہوگی اعتماد سازی (CBM) اور LoC کے دونوں جانب امن برقرار رکھنے اور کشمیر پر خفیہ طور پر بات چیت جاری رکھنا.
پردے کے پیچھے ہی رہے گا کشمیر
اخبار نے ایک سرکاری ذریعے کے حوالے سے دعوی کیا کہ جہاں تک کشمیر کے کٹر مسائل کا سوال ہے تو ان پر پردے کے پیچھے ہی بات ہوگی. اخبار کے مطابق یہ پہلی بار نہیں ہے جب دونوں ملک بےكچینل کا استعمال کر رہے ہوں. سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور جنرل پرویز مشرف کے دور میں کشمیر پر مذاکرات کے لئے ایسے ہی بےكچینل کا استعمال کیا گیا تھا. تب دونوں ممالک کے سیکورٹی مشیروں نے بھی غیر تحریر شدہ کچھ تجاویز تھے،